نئی دہلی ،23ستمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا)ہندوستان اور فرانس نے رافیل لڑاکا طیاروں کے لئے آج 7.87ارب یورو کے سودے پر دستخط کئے۔تازہ ترین میزائل اور اسلحہ نظام سے لیس اور ہندوستان دوستانہ بہت سے تبادلہ والے ان لڑاکا طیاروں سے ہندوستانی فضائیہ کی طاقت کو اس کے دیرینہ مقابل پاکستان سے مضبوطی ملے گی۔اس سودے پر دستخط وزیر دفاع منوہر پاریکر اورہندوستان کے دورے پر آئے ان کے فرانسیسی ہم منصب جین یون لا دریوں نے کئے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 16ماہ قبل اپنے فرانس کے دورے کے وقت 36رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کے ہندوستان کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا۔اس لڑاکا طیارے کی خریداری پر یو پی اے حکومت کے دور میں رہی قیمت کے مقابلے میں تقریبا 75ملین یورو بچائے جا سکیں گے جسے نریندر مودی حکومت نے رد کر دیا تھا۔اس کے علاوہ اس میں 50فیصد آف سیٹ کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ چھوٹی بڑی ہندوستانی کمپنیوں کے لئے کم سے کم تین ارب یورو کا کاروبار اورآف سیٹ کے ذریعے سینکڑوں روزگار پیداکئے جا سکیں گے۔رافیل لڑاکا طیاروں کی فراہمی 36ماہ میں شروع ہو جائے گی اور یہ معاہدہ کئے جانے کی تاریخ سے 66ماہ میں مکمل ہو جائے گی۔ان طیاروں میں’’میٹیر‘‘اور’’سکیلپ‘‘جیسی’’اسٹیٹ آف دی آرٹ ‘‘میزائل لگی ہیں جن سے ہندوستانی فضائیہ کو اپنے اسلحہ بیڑے میں نئی صلاحیت حاصل ہو جائے گی۔ان طیاروں کی خاصیت اس کی ’’بیانڈ ویجول رینج‘‘(بی اوآر)’’میٹیر‘‘میزائل ہے۔کل 150کلومیٹر کی طاقت والا یہ اسٹریٹجک میزائل ہوا سے ہوا میں نشانہ سادھ سکتے ہیں۔
فی الحال پاکستان کے پاس صرف 80کلومیٹر کی صلاحیت والی بی اوآر ہے۔کارگل جنگ کے دوران ہندوستان نے 50کلومیٹر کی صلاحیت والی بی اوآر استعمال کیا جبکہ پاکستان کے پاس ایسی کوئی میزائل نہیں تھی۔ بہر حال پاکستان نے بعد میں 80کلومیٹر کی صلاحیت والی بی اوآر خریدی لیکن اب ’’میٹیر‘‘نے فضائی حدود میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرتے ہوئے ہندوستان کا پلڑا بھاری کر دیا ہے۔’’اسکیلپ ‘‘لمبی دوری، ہوا سے سطح میں مار کرنے والے کروز میزائل ہے جس کی طاقت 300کلومیٹر ہے۔اس سے بھی ہندوستانی فضائیہ کو اپنے مخالفین پر بھاری پڑنے کی صلاحیت ملے گی۔ذرائع نے بتایا کہ 36رافیل لڑاکا طیاروں کی قیمت تقریبا 3.42ارب یورو ہے۔اس اسلحے کی لاگت قریب 71ملین یورو ہے۔